ELC- MODULE-1- SESSION-1

 




لوگوں کو منظم کرنا - Managing People

پس منظر:

گذشتہ کئی سالوں پر محیط مختلف ٹریننگ سیشن میں، میں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ آپ لوگوں کے ساتھ ٹیچنگ اسکلز، بچوں سے متعلق امور ، تعلیمی نظم و ضبط و دیگر موضوعات پر  سیر حاصل گفتگو ہوتی رہے اور اس سلسلے میں بالآخر ایک 50 سوال پر مبنی Summative Assessment سے آپ کو گزارنے کے بعد اب ان شاء اللہ ارادہ ہے کہ اس سال 2021 کے آخر تک Managerial Skills اور Leadership Skills سے متعلق مزید سیشن کا انعقاد کیا جائے۔ 

کورس کا تعارف  Introduction:

ایجوکیشنل لیڈرشپ کورس میں ان شاء اللہ 6 Modules شامل ہونگے۔ جس میں سے آج کے سیشن میں پہلا موڈیول جس کا نام ہے Managing People کو شروع کریں گے اس Module کے تین Sub-Modules ہیں۔
  1. Understanding yourself
  2. Managing a team
  3. Leading others

خود آگہی  Self-awareness:

ہماری فطرت میں یہ بات موجود ہے کہ ہم سب اپنے اطراف کے ماحول سے، اطراف کے لوگوں سے، ان کے مزاج سے، ان کے بارے میں آگہی چاہتے ہیں، لیکن اس بارے میں جو بڑی غفلت ہم سے ہوتی ہے وہ خود آگہی ہے یعنی ہم اصل میں خود کیسے ہیں یہ نہیں جانتے۔

تعلیم کے اجزاء Composition of Education:

تعلیم کسی بھی معاشرے کی تبدیلی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہوتی ہے بلکہ یوں کہا جاسکتا ہے کہ معاشروں کی رویوں کی، ان کی تہذیب کی ، ان کے اقدار کی منظم تشکیل اگر ممکن ہے تو اس میں واحد ذریعہ تعلیم ہے۔ لیکن ہمارے معاشرے کے دیگر مسائل کے ساتھ ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ مسلمان معاشرے کی تعلیمی اجزاء کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔ مسلمان معاشرے کی تشکیل میں جن اجزاء تعلیم کو پیش نظر رکھنا چاہیے وہ چار ہیں:
  1. مذہب Religion
  2. فلسفیات Philosophy
  3. عمرانیات Sociology
  4.  نفسیات Psychology

خود کو منظم کریں Manage yourself:

If you can't manage yourself, you will not be able to manage anyone else یعنی اگر آپ خود کو منظم نہیں کرسکے تو آپ اپنے ذریعے کسی دوسرے کو بھی منظم نہیں کر سکیں گے۔ خود کو منظم کرنے کے بہت سے طریقہ کار ہوسکتے ہیں لیکن سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ روزمرہ کی زندگی میں خود کے ساتھ پیش آنے والے واقعات اور اس واقعہ میں اپنے رویہ کے بارے میں اور آخر میں اس کے نتیجے کے بارے میں لکھا کریں۔ روزانہ کے لحاظ سے باقاعدہ اس کے لیے وقت فارغ کریں ایسا وقت جس میں کسی کام کا کوئی بوجھ نہ ہو۔ 


اپنی کارکردگی کا جائزہ لیں  Analyzing your performance:

اپنی کارکردگی کا مسلسل جائزہ لیتے رہنا اسی وقت ممکن ہوسکتا ہے جب ہماری زندگی میں انفرادی اہداف Individual goals بھی ہوں، جس کی زندگی میں goals نہیں ہوتا وہ گول مٹول ہوجاتا ہے کیونکہ صرف گھومنا ، پھرنا، کھانا، پینا تو آدمی کو کسی کام کا نہیں بناتا۔ لہذا باقاعدہ انفرادی اہداف مقرر کرنا اور اس کی تحصیل کا طریقہ کار مقرر کر کے ہر چار یا پانچ ماہ میں اس کا جائزہ لینا۔


مشورہ لینا  Get Honest Feedback:

شیخ تلمیذ صاحب ھدایہ نے ایک کتاب میں لکھا ہے کہ آدمی تین قسم کے ہوتے ہیں:
  1. پورا آدمی
  2. آدھا آدمی
  3. کچھ بھی نہیں
تو پورا آدمی وہ کہلائے گا جو کہ خود بھی صاحب الرائے ہو اور اہم امور میں مشورہ بھی لیتا ہو، اور آدھا آدمی اس کو کہا جائے گا جو خود صاحب الرائے ہو لیکن مشورہ نہیں لیتا ہو اور وہ آدمی کچھ بھی نہیں جو نہ تو خود صاحب الرائے ہو اور نہ ہی مشورہ لیتا ہو۔ 
لہذا اپنے بنیادی فیصلوں اور اہم امور سے متعلق اپنی ذاتی رائے پر عمل کرنے سے پہلے یا بعد میں کسی ایمان دار شخص سے مشورہ لینا بہت ضروری ہے۔


جذبات کو سمجھنا  Understanding EQ:

EQ دراصل آپ کا لوگوں کے ساتھ برتاؤ کرنے کی اہلیت جانچنے کو کہتے ہیں۔ EQ کے ذریعے آپ کی شخصیتی اوصاف یا آپ کی ذہانت کو نہیں جانچا جاتا۔ آپ اپنے جذبات کے اظہار میں ذہانت میں اضافہ بذریعہ ٹریننگ کر سکتے ہیں۔


خود اعتمادی  Self-confidence:

Managing Emotions سے مراد اپنے جذبات کو مختلف مواقع پر منظم کرنا ہے اور اس کے اظہار کی صحیح تشکیل کو سیکھنا ہے، اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ہم ماہرین کی جانب سے مقرر کردہ اصطلاحات سے واقفیت نہ حاصل کرلیں۔ چنانچہ اس موضوع پر لکھنے والے ماہرین کی کتابوں میں مندرجہ ذیل تفصیلات ملتی ہیں:
  1. باطنی قابلیت Inward Competencies
  2. ظاہری قابلیت Outward Competencies
Inward Competencies باطنی قابلیت میں بھی دو بڑی تقسیم ہے، جیسے:
  1. خود شناسی Self-awareness
  2. خود انتظامی Self-management
خود شناسی میں تین موضوعات ہیں جس میں سے ایک خود اعتمادی ہے۔


درست خود شناسی  Accurate self-awareness:

Accurate self-awareness سے مراد ایسے تمام کاموں سے اجتناب کرنا جس کو آپ نبھا نا سکیں، عموماً ہم اپنے اطراف میں دیکھتے ہیں اور کہیں نہ کہیں ہم بھی اس غفلت میں مبتلا ہوتے ہیں کہ کبھی کسی ایسے کام کے لیے اپنے آپ کو پیش کر دیتے ہیں جس کے بارے میں بعد میں خود بھی شرمندہ ہونا پڑتا ہے۔


خود پر قابو رکھنا  Self-control:

Self-control سے مراد اس بات کی اپنے اندر اہلیت پیدا کرنا ہے کہ ہم اپنے آپ پر، اپنے جذبات پر ، اپنے اظہار پر ، اپنے خیالات پر، اپنے کردار پر، قابو پانا سیکھیں اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ہم اس کی باقاعدہ مشق نہیں کرتے اس کی مشق کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم مختلف موقعوں پر اظہار کا بہتر طریقہ سیکھیں اور وہ یہ ہے کہ عموما لوگ اظہار کے لیے Straight Forward manner کا استعمال کرتے ہیں ہمیں یہ چاہیے کہ ہم اپنے اظہار کے لیے Composed Manner کا استعمال کریں یعنی اظہار کے لیے بجائے الفاظ کے تحریر کا استعمال کریں۔

Comments

  1. Masha Allah and JazakAllahu khairan kaseera

    ReplyDelete
  2. Superb work by br Atiq. May Allah accept your fikr n effort. I wish I could attend these sessions.

    ReplyDelete
  3. ماشاءالله بارك الله

    ReplyDelete
    Replies
    1. جزاک اللہ خیرا احسن الجزاء

      Delete
  4. Masha Allah,May Almighty increase your knowledge and skills, continue to bless you and add more to your abilities and skills.

    ReplyDelete
  5. ماشاءاللہ الھم زد فزد بارك اللہ فی علمکم وعملم

    ReplyDelete
    Replies
    1. جزاک اللہ خیرا واحسن الجزاء

      Delete
  6. Replies
    1. جزاک اللہ خیرا واحسن الجزاء

      Delete
  7. ماشاءاللہ۔بہت خوب
    اللھم زد فزد

    ReplyDelete
    Replies
    1. جزاک اللہ خیرا واحسن الجزاء

      Delete
  8. Masha Allah Masha Allah as I again and again I open and study this session,I do Dua for you.
    May Allah Subhan bless you with uncountable blessings,aameen.
    Also doing Duaa to have most benifits by this and for our children too,aameen

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

My Hadith Book - P2